دکھیاروں کے قلم سے بے ربط تحریریں لیکن لفظ لفظ اجلی کرنیں!
آئیے بتاتی ہوں رسالہ تقسیم سے کیا ملتا ہے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!جب سے آپ کاعبقری رسالہ پڑھنا شروع کیا اور تسبیح خانہ سے جڑے ہیں زندگی میںخوشیاں اور سکون کے رنگ بکھرے پڑے ہیں۔آج قارئین کے نام اپنے زندگی کا سچا اور جیتا جاگتا مشاہدہ لائی ہوں۔ یقیناً قارئین اس سے بہت کچھ پائیں گے۔ میں نے عبقری رسالہ پڑھنے سے کم اور تقسیم کرنے سے بہت کچھ پایا ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے وہ کیسے؟ توآئیے!آپ کو بتاتی ہوں۔میری شادی ہوئی‘ اللہ کا شکر اللہ نے بڑا اچھا سسرال دیا‘ شوہر انتہائی محبت اور عزت دینے والے ملے۔ شادی کے بعد یکے بعد دیگرے تین بیٹیاں ہوئیں تو شوہر کچھ پریشان رہنا شروع ہوگئے‘ مجھے بھی وقتی پریشانی ہوئی مگرپھر ہمارے گھر عبقری آنا شروع ہوا‘اس میں بہت اچھے اچھے وظائف ‘ نسخہ جات اور کام کی باتیں تھیں‘ سوفیصد مخلوق کی بھلائی ہی بھلائی نظر آئی۔ مجھے یاد ہے اس کے اس شمارے کے بیک ٹائٹل پر رمضان المبارک میں عبقری رسالہ تقسیم کرنے کے فوائد بتائے گئےتو میں نے سوچا کہ میں تو ایک شمارہ لے کر صرف اپنا ہی بھلا کرتی ہوں کیونکہ اپنے شہر میں رسالہ تقسیم کروں اور دوسروں کا بھی بھلا سوچوں ‘اللہ تعالیٰ میرے مسائل بھی حل فرمادے گا۔
بس اسی سوچ نے میری زندگی بدل دی
قارئین! بس یہی سوچ تھی جس نے میری زندگی بدل دی۔ اس سے اگلا شمارہ رمضان المبارک کا خاص شمارہ تھا‘ میں نے اپنےشوہر سے بات کی انہیں میری یہ تجویز بہت پسند آئی‘ ہم نے رمضان المبارک کی وجہ سے پانچ سو رسالہ محلہ‘ مختلف مساجد کے باہر‘ سکولوں‘ کالجز‘ اکیڈمیز میں کہیں پچاس‘ کہیں سو اور کہیں بیس جتنی تعداد تھی اسی حساب سے تقسیم کیا۔ جب تقسیم کیا تو میری سب سے بڑی خواہش اور دعا یہی تھی کہ اللہ تعالیٰ اب مجھے بیٹے سے نوازے۔
بیٹے کے علاوہ جو کچھ ملا گمان نہیں کرسکتی
قارئین! بیٹے کی تو صرف خواہش تھی اور اللہ تعالیٰ نے وہ پوری فرما ئی‘مگر اس کے علاوہ مجھے جو کچھ ملا اس کا تو گمان ہی نہیں‘ عزت ملی‘ راحت ملی‘ زندگی کا سکون ملا‘ آپ شاید یقین نہ کریں مگر میں سچ کہہ رہی ہوں میں دنیا کے ان خوش قسمت انسانوں میں ہوں جن کی زندگی میں خوشیاں ہی خوشیاں ہیں اگر کوئی وقتی مصیبت‘ بیماری یا پریشانی آبھی جائے فوراً نیت کرکے رسالہ تقسیم کردیتی ہوں لوگ پڑھتے ہیں‘ وظیفے اور نسخہ جات ان کو ملتے ہیں‘ ان کا مسئلہ حل ہوتا ہے اور ادھر میری قسمت سنور جاتی ہے۔ آج اللہ کا شکر ہے کہ مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جو لوگ بھی عبقری پڑھ کر تسبیح خانہ سے منسلک ہوتے ہیں‘ وہ نسلوں تک دعائیں دیتے ہیں اور مجھے محسوس ہوتا ہے کہ مجھے ہی نہیں میری نسلوں کو بھی دعائیں لگ رہی ہیں۔
اولاد نرینہ ملی‘ پانچ سال بعد نوکری ملی
جوں جوں میرے تقسیم کیے ہوئے رسائل سے لوگوں کی زندگی سے پریشانیاں ختم ہوتی ہیں اور سکون آتا ہے اسی طرح میری زندگی میں خودبخود سکون اور اطمینان آتا چلا جاتا ہے۔ اب الحمد اللہ زندگی میں تسبیح خانہ سے توجہ اورفیض محسوس ہوتا ہے‘ اپنی کزن کو رسالہ دیا‘ اس نے اولاد نرینہ کیلئے سورۂ بقرہ کا عمل پڑھا۔ اللہ تعالیٰ نے اسے چاند سا بیٹا عطا کیا۔ محلے میں کسی کو رسالہ دیا‘ اس نے سورۂ والضحیٰ کا عمل کیا‘ اس کو اللہ نے پانچ سال بعد دوبارہ جاب عطا کی اور بہترین جاب عطا کی ہے۔ وہ تمام جھولیاں اٹھا اٹھا کر مجھے اور ادارہ عبقری کو دعائیں دیتے ہیں۔ بس اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ اپنی محبت اور نبی پاکﷺ کا عشق مجھے اور میری قیامت تک آنے والی نسلوں تک کو عطا کرے اور ہمیں تسبیح خانہ سے جوڑے رکھے اس کی قدر دانی عطا کرے۔ آمین۔ (سلمیٰ عروج، کوٹلی آزاد کشمیر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں